چائلڈ میرج کے خاتمے پر ایک قومی فریم ورک تیار کیا جائے گا ۔ نیلوفربختیار
قومی کمیشن وقار نسواں نے اپنے شراکت داروں UNICEF, UNFPA, UN Women, FCDO اور UKAid کے ساتھ مل کر بچیوں کی شادی کے خاتمے پر دو روزہ قومی اسٹیک ہولڈرز کانفرنس منعقد کی،
اسلام آباد (عمرانہ کومل) قومی کمیشن وقار نسواں نے اپنے شراکت داروں UNICEF, UNFPA, UN Women, FCDO اور UKAid کے ساتھ مل کر بچیوں کی شادی کے خاتمے پر دو روزہ قومی اسٹیک ہولڈرز کانفرنس منعقد کی،
جو بین الاقوامی لڑکیوں کے دن کی یاد میں منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس کا مقصد تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی معلومات کا جائزہ لینے کے بعد چائلڈ میرج کے خاتمے پر ایک قومی فریم ورک تیار کرنا تھا۔ اس کانفرنس میں اقوام متحدہ کے اداروں کے نمائندوں، صوبائی محکموں، نامور پالیسی ماہرین، انسانی حقوق کے کارکنان، طبی ماہرین، معززین، سول سوسائٹی کے اراکین اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ نویں جماعت کی طالبہ ملائکہ عارف کو ہماری کانفرنس میں اپنے مستقبل کے بارے میں اپنے وژن کا اشتراک کرتے ہوئے سننا بہت متاثر کن تھا۔ ملائکہ جیسی لڑکیاں ہماری طاقت اور مستقبل ہیں۔ ہمارے مستقبل کے لیڈروں کی ترقی میں ان کی قابل ستائش شراکت کے لیے ٹیچ فار پاکستان کا ایک بڑا نعرہ۔ گزشتہ اجلاس میں مختلف شعبوں میں لاگو کرنے کے لیے تجاویز کے ساتھ ایک مجوزہ فریم ورک پیش کیا گیا۔ قومی کانفرنس میں کے دیگر شرکاء میں محترمہ لکتیکا مسکی پردھان، UNFPA کی ڈپٹی کنٹری نمائندہ؛ محترمہ ڈینیلا لوسیانا، چیف چائلڈ پروٹیکشن یونیسیف؛ مسٹر فرینکلن اوکومو، ڈپٹی کنٹری ریپ یو این ویمن جبکہ تقریب کی میزبان نیلوفر نجتیار تھیں۔