پاکستانی حکومت مسلمان رہنماوں کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس بلاکر فلسطین اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ میں جاری صیہونی بربریت، نمازیوں، بچوں اور عورتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل پریس کلب اور ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کے باہمی اشتراک سے فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے بین الاقوامی یوم القدس کانفرنس
دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل کا زعم اور ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ ختم ہوتا چلا جارہا ہے۔ امت مسلمہ کے لیڈر سید علی خامنہ کی بشارت کہ اسرائیل 25سالوں میں ختم ہو جائے گا، نظر آنا شروع ہو گئی ہ
اسلام آباد () پاکستانی حکومت مسلمان رہنماوں کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس بلاکر فلسطین اور خاص طور پر مسجد اقصیٰ میں جاری صیہونی بربریت، نمازیوں، بچوں اور عورتوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے۔ دنیا دیکھ رہی ہے کہ اسرائیل کا زعم اور ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ ختم ہوتا چلا جارہا ہے۔ امت مسلمہ کے لیڈر سید علی خامنہ کی بشارت کہ اسرائیل 25سالوں میں ختم ہو جائے گا، نظر آنا شروع ہو گئی ہے۔ چونکہ اسرائیل کا چپہ چپہ آج مزاحمتی گروہوں کے نشانہ پر ہے اور اسرائیل اندرونی طور پر بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہور ہا ہے۔ اسرائیل انحطا ط کا شکار ہو کر رہ گیا ہے۔مقررین نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل پریس کلب اور ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کے باہمی اشتراک سے فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے بین الاقوامی یوم القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،مہمان خصوصی وفاقی وزیر سیفران سینیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ انسانیت اور انسانی حقوق کی پامالی سے دنیا میں امن قائم نہیں رہ سکتا، انسانی حقوق کے چیمپیئنز کو فلسطین میںانسانیت سوز اسرائیلی مظالم نظر کیوں نہیں آتے،کفار کی جانب سے مسلمانوں کو تقسیم کیا جانا لمحہ فکریہ ہے،آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پانچویںبڑے ملک پاکستان کو معاشی بحران میں پھنسانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، امت مسلمہ کے مسائل کا حل انکے اتحاد میں مضمر ہےسینیٹر طلحہ محمود کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا سب سے اہم موضوع ہے،اپنے آپ کو انسانی حقوق کا چیمپیئن کہنے والوں کو یوکرین ، مشرقی تیمور وغیرہ میں انسانی حقوق کی پامالیاں تو نظر آ جاتی ہیں مگر فلسطین میں اسرائیلی اور کشمیر میں بھارتی انسانیت سوز مظالم نظر نہیں آتے،انکا یہ منافقانہ طرز عمل انتہائی قابل مذمت ہے،فلسطین میں مسلمانوں کو مذہبی عبادات کرنے سے روکا جا رہا ہے،یہ سب اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان گروہوں میں بٹ گئے ہیں،ان مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ امت مسلمہ کا اتحاد ہے،انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب اسلام اور مسلمانوں کو ایک بار پھر عروج حاصل ہو گا،اس موقع پر پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی کا کہنا تھا کہ اسلام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام پیار و محبت کا پیغام دیتا ہے، انسانیت کا احترام صرف اسلام میں پایا جاتا ہے، فلسطینی مسلمانوں کو اپنی سرزمین پر پر امن زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، امریکہ یا اسرائیل سمیت کسی طاقتور کو یہ حق نہیں کہ وہ مظلوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے،اتحاد امت ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حل ہے، ثقافتی قونصلر سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران آقائے احسان خزاعی نے کہا کہ یوم قدس حق اور باطل کے درمیان جنگ اور نا انصافی کے خلاف انصاف کی صف بندی کو ظاہر کرتا ہے،اسرائیل کی غاصب حکومت دوسرے ممالک سے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم پاکستان اور ایران میں اس طرح کی کانفرنسز کا انعقاد یہ ظاہر کرتا ہے کہ ظالم صہیونی حکومت کی اس خطے میں کوئی جگہ نہیں ہے، امت مسلمہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی سازشی منصوبے کیخلاف چوکنے رہیں،، ممبر نظریاتی کونسل علامہ افتخار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے، پاکستان فوری طور پر مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے حل کیلئے اسلامی ممالک کی کانفرنس بلائے،اسرائیلی مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے انہیں اجاگرکرنے کی ضرورت ہے،ظلم کا تذکرہ ہونا چاہیئے کیونکہ ظلم کو بیان نہ کرنا ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے، مقررین نے کہا کہ امام خمینی رضوان اللہ علیہ نے امت کے دیرینہ مسئلے کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانے کے لئے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس قرار دیا، اسی طرح قائد اعظم علیہ رحمہ نے بھی فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ رائٹرز کو دیئے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں انہوں نے اسرائیل کے خلاف اپنے نظرئیے کا برملااظہار کیا۔ اسی طرح قائد اعظم محمد علی جنا ح نے فلسطین کے لئے پہلا فنڈ بھی قائم کیا۔ یہ قائدکا نظریہ ہی تھا جس کا اظہار پاکستان کا پاسپورٹ کرتا ہے۔ تقریب سے دوسروں کے علاوہ سید علی عباس نقوی، تنویز حیدر، مفتی اہل سنت سید جہانگیر، ناصر عباس شیرازی، رہنما شیعہ علما کونسل جعفر نقوی، سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل عارف حسین واحدی، مفتی امجد عباس، صدر این پی سی انور رضا، سینئر صحافی و اینکر علی رضا علوی نے بھی خطاب کیا۔