اسلام آباد نے 50ویں آئین کی سالگرہ اور تجارتی میلے کے موقع پر#کوئی جواز نہیں 16 روزہ مہم کا اختتام کیا۔
اسلام آباد -عمرانہ کومل
دارالحکومت اسلام آباد نے16 روزہ مہم #کوئی جواز نہیں کامیابی کے ساتھ مکمل کر لی ہے، جو کہ قومی کمیشن برائے وقار نسواں، یو این ویمن اور حکومت جاپان کی جانب سے ایک تعاون پر مبنی اقدام ہے۔ اس تاریخی مہم نے نہ صرف خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کے نازک مسئلے کو حل کیا بلکہ آئین پاکستان کی 50 ویں سالگرہ کے جشن کو بھی مارک کیا، جس سے بنیادی حقوق اور مساوات کے عزم کو تقویت ملی۔
نیلوفر بختیار، نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن کی چیئرپرسن نے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا، “جب ہم ان 16 دنوں کی سرگرمی کا اختتام کر رہے ہیں، تو آئیے اپنے آئین کے اصولوں کو تجارتی تحریک کے ساتھ جوڑیں۔ اجتماعی کوششوں اور معاشی تبادلے کے ذریعے، آئیے ایک ایسے پاکستان کی راہ ہموار کریں جہاں پاکستان کے ہر شہری کے لیے مساوات پروان چڑھیں، تشدد ختم ہو، اور خوشحالی آئے “۔
صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف 16 دن کی سرگرمی ایک بین الاقوامی سول سوسائٹی کی زیر قیادت سالانہ مہم ہے۔ یہ 25 نومبر کو خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن سے شروع ہوتی ہے، اور 10 دسمبر، انسانی حقوق کے دن پر ختم ہوتی ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ خواتین کے خلاف تشدد دنیا بھر میں انسانی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے۔
سامعین سے خطاب کرتے ہوئے، یو این ویمن پاکستان کی کنٹری نمائندہ شرمیلا رسول نے کہا کہ “ہماری مہم #کوئی جواز نہیں انصاف اور مساوات کے 50 سال کی یاد مناتے ہوئے، پاکستان کے آئین کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ خواتین اور لڑکیوں میں #کوئی جواز نہیں اور اسٹریٹجک سرمایہ کاری کو اپناتے ہوئے، ہم ہر شہری کے حقوق کی حفاظت کرنے والے آئینی ڈھانچے کو روشن کرتے ہیں۔ ایک ساتھ مل کر، ہم ایک ایسی قوم بناتے ہیں جہاں بہانے ختم ہو جائیں اور معاشی بااختیاریت بغیر کسی رکاوٹ کے سب کے لیے مساوی حقوق کے ساتھ جڑجاے ۔
کلیدی تقریر میں، وفاقی وزیر برائے ثقافت جمال شاہ نے کہا “ہمیں خواتین کے کردار کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ باخبر فیصلہ ساز ہیں۔ ایک معاشرہ تبھی ترقی کر سکتا ہے جب وہ اہم پالیسی فیصلوں میں خواتین کو جگہ فراہم کرے”
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج نے کہا، “کوئی جواز نہیں ایک اصول سے زیادہ ہے ، یہ ہمارا رہنما ہے۔ ہمارا نقطہ نظر پالیسیوں سے آگے بڑھتا ہے۔ یہ ہمارے روزمرہ کے تانے بانے میں انسانی حقوق کو بُننے کے بارے میں ہے۔ اجتماعی طور پر ہر شہری کے وقار اور حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے، ہم 16 دنوں کے جاری مہم کی اہمیت پر زور دیتے ہیں جو کہ خواتین اور لڑکیوں پر سرمایہ کاری کرنا ہے۔
#کوئی جواز نہیں مہم کا آغاز موہنجو دڑو سے کیا گیا ۔ جس کے بعد کوئٹہ ، پشاور اور اب اسلام آباد میں اختتام پذیر ہوا۔اس اقدام کے پیچھے بنیادی تصور ان شہروں میں تاریخی مقامات کو اورنج کلر کے ساتھ روشن کرنا شامل ہے، اس کے ساتھ خواتین کے معاشی استحکام کی اہمیت پر مبنی اسٹریٹ تھیٹر کی کارکردگی بھی شامل ہے۔ اس تقریب میں گھر پر کام کرنے والے کارکنوں کے تعاون کو اجاگر کرنے کیلئے ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیاہے جس میں وہ خواتین شامل ہین جنہوں نے اقوام متحدہ کے معاشی بااختیار بنانے کے اقدام کی مدد سے اپنی زندگیاں بدل دیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یے مہم اس سال کی تھیم، “خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے سرمایہ کاری کریں” کو فعال طور پر فروغ دیتی ہے اور اسکی وکالت کرتی ہے ۔
یہ مہم آئین پاکستان کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر تھی، یہ ایک سنگ میل ہے جو انصاف، مساوات اور انسانی وقار کے اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے قوم کے عزم کو واضح کرتا ہے۔ اس جشن کو مہم میں شامل کرکے، منتظمین نے اس آئینی ڈھانچے پر زور دینے کی کوشش کی جو جنس یا عمر سے قطع نظر ہر شہری کے حقوق کی حمایت کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، مہم نے تجارتی میلے کے ساتھ تعاون کیا، ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا جہاں کاروبار، تنظیمیں، اور عوام خیالات کے تبادلے، مصنوعات کی نمائش، اور نیٹ ورکس کو مضبوط کرنے کے لیے اکٹھے ہو سکیں۔ تجارتی میلے کے ساتھ مہم کے اس سنگم نے نقطہ نظر کے متحرک تبادلے کو تقویت دی، کمیونٹی کی شمولیت اور مشترکہ ذمہ داری کے احساس کو فروغ دیا۔