حضرت شاہ شمس تبریزی، سبزواری نے برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی ترویج میں گرانقدر خدمات سرانجام دیں
سابق وفاقی وزیر ریاض حسین پیررزادہ نے کہ ہے کہ پاکستان عطیہ خداوندی ہے جو ہمیں برصغیر پاک و ہند کے عظیم اولیاءاللہ و صوفیائے کرام کی دعاو ں سے ملا
ملتان( بنجارن / بیورو رپورٹ) سابق وفاقی وزیر ریاض حسین پیررزادہ نے کہ ہے کہ پاکستان عطیہ خداوندی ہے جو ہمیں برصغیر پاک و ہند کے عظیم اولیاءاللہ و صوفیائے کرام کی دعاو ں سے ملا
kجنہوں نے اس خطے میں دین اسلام کی تعلیم و تبلیغ کی اور لاکھوں غیر مسلموں کو حلقہ بگوش اسلام کیا آج پاکستان کو درپیش مشکلات کا حل انہیں بزرگوں کی تعلیمات اور راہ پر عمل پیرا ہوکر ممکن ہے حضرت شاہ شمس تبریزی، سبزواری ملتانوی کی دینی و مذہبی خدمات کی بدولت آج بھی ان کے مریدین دنیا بھر میں موجود ہیں اور ان کے مزار پر آج بھی فیوض برکات کا سلسلہ جاری ہے ملتان اولیاءکے سرزمین ہے ملتان میں بسنے والے خوش نصیب ہیں کہ وہ ایسی سرزمین میں رہتے ہیں جس کو مدینتہ الاولیاءکہا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز رائل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز رمز کالج ملتان میں منعقدہ حضرت شاہ شمس تبریزی، سبزواری کانفرنس سے صدارتی خطاب میں کیا۔ کانفرس کے مہمانان خصوصی ڈائریکٹر حج ریحان عباس کھوکھر، مخدوم الشمس سجادگان دربار حضرت شاہ شمس سبزواری مخدوم سید ظفر عباس شمسی، سابق واہس چانسلر پراہیڈ آف پرفارمنس پروفیسر ڈاکٹر اخلاق حسیں شنسی ،مخدوم سید علی مہدی شمسی، مخدوم سید عباس رضا طارق شمسی، ایڈمینسٹریٹر اوقاف ملتان ضیاءالمصطفیٰ،تھے جنہوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت شاہ شمس تبریزی، سبزواری نے برصغیر پاک و ہند میں اسلام کی ترویج میں گرانقدر خدمات سرانجام دیں آپ کے معجزے اور فیوض آج بھی زبان زد عام ہیں آج بھی لوگ آپ کے مزار سے فیوض برکات حاصل کررہے ہیں لاکھوں مریدین سال بھر ملک کے طول و عرض سے آپ کے مزار پر حاضر ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اپنے نیک بندے کے وسیلے سے ان کی مدد فرماتے ہیں۔ تقریب کے میزبان ڈائریکٹر رمز کالج ملک اظہر عباس کھوکھر تھے جبکہ نظامت کے فرائض سماجی رہنما صدر ینگ پاکستانیز آرگنائزیشن نعیم اقبال نعیم نے سرانجام دئیے۔ اس موقع پر معروف دانشور و کالم نگار حیدر جاوید سید، میاں عامر شہزاد صدیقی اور ممتاز عالم دین پروفیسر عبدالماجد وٹو نے اظہار خیال کرتے ہوئے حضرت شاہ شمس تبریزی و سبزواری کی علمی، دینی و مذہبی خدمات اور معجزات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ ملتان جب تشریف لائے تو حضرت بہاوّالدین زکریا نے آپ کو ایک دودھ کا پیالہ بھیجا جس کا مطلب تھا کہ ملتان صوفیائے کرام اور بزرگان دین سے بھرا ہوا ہے آپ کہیں اور چلے جائیں جواب میں حضرت شاہ شمس تبریزی، سبزواری نے اس پیالہ میی گلاب کا پھول رکھ کر واپس بھیج دیا جس کا مطلب یہ تھا کہ میں اس دودھ میں پڑے گلاب کے پھول کی طرح ملتان کے صوفیائے میں سماجاونگا یہ اللہ والوں کی باتیں تھیں۔اس موقع پر تقرہب کے شرکائے خاص میں مخدوم سید محمد شاہ شمسی، محمد الیاس صدیقی، میاں محمد ماجد، پروفیسر محمد یاسر طاہر خان، حانیہ خان، وجاہت حیسن لنگاہ، تاج محمد تاج، محمد اشرف قریشی، ظفر خان بابر، انجنیئر سخاوت سیال، سید حسنین علی بخاری ایڈووکیٹ، سید عمران حیدر بخاری، رشید عباس خان، سید عاصم رضا شاہ نقوی، خواجہ حبیب الرحمان، سخاوت معصومی، کامران ظہور شمسی، ہمایوں واجد، حاکم علی ودیگر شریک تھے تقریب میں تلاوت کلام پاک کی سعادت قاضی شبیر احمد امام جامعہ مسجد دربار شاہ شمس نے حاصل کی رانا آصف علی زاوش نے ہدیہ نعت اور ظہیر عباس نے قصیدہ شریف پیش کیا آخر میں مخدوم سید ظفر عباس شمسی نے خصوِصی دعا کروائی۔