اسلام آباد(عمرانہ کومل)
وزیراعظم پاکستان جناب انور الحق کاکڑصاحب کو چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دا سٹیٹس آف وومن (این سی ایس ڈبلیو)مس نیلوفر بختیار کی طرف سے خط لکھا گیا جس میں حالیہ طور پر گھریلو تشدد، تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی اور کام کی جگہوں پرعورتوں کی حفاظت کے معاملات پر توجہ دلائی گئی۔
اس مقصد کے لئے، ایک مطالبات کا چارٹر تدوین کیا گیا ہے جو کہ وزیراعظم پاکستان کو عمل میں لانے کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ یہی مطالبات کا چارٹر ، وفاقی وزیر داخلہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف سیکرٹری، گورنرز، صوبائی وزرا اعلیٰ، وزیرداخلہ، انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد، اور صوبائی انسپکٹر جنرل کو بھی چارٹر آف مطالبات کیلئے خط لکھے گئے ہیں تاکہ خواتین، لڑکیوں اور ٹرانسجینڈر کے خلاف جنس پر مبنی زیادتی کے واقعات کو روکنے کے لئے مطالبات کا چارٹر عمل میں لایا جا سکے۔
چیئرپرسن این سی ایس ڈبلیو نے سول سوسائٹی کے سربراہان کے ساتھ ایک گول میزاجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں نیشنل کمیشن آن دا سٹیٹس آف وومن کے سیکرٹری خواجہ عمران رضا، سینیٹر سحر کامران، شوکت مکدم، فرزانہ باری، ویلری خان، بابر بشیر، شرافت علی، صبا گل خٹک، سمن احسن، نگین حیات، نایاب علی، نعیم مرزا، عارفہ مظہر، جہانگیر جدون، اور مردیہ سلطانہ شامل تھے۔ شراکا نے خواتین اور ٹرانسجینڈر کے خلاف جنس پر مبنی زیادتی کے واقعات کو روکنے کے لئے مطالبات کا چارٹر تدوین کیا جائے۔
اس فوری مشاورت کا باعث تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے واقعات، جنسی زیادتی کے معاملات، اور بچوں کی گھریلو مزدوری کے حالیہ واقعات ہیں۔ نیشنل کمیشن آن دا سٹیٹس آف وومن نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے۔