پاکستانی نوجوانوں کو بچانے کے لیے آن لائن اشتہارات اور تمباکو کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی درکار
اسلام آباد: عمرانہ کومل
سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف رائٹس آف چائلڈ (سپارک) نے “تمباکو کی جدیدمصنوعات کی تشہیر و فروخت میں سوشل میڈیا کے کردار” کے موضوع پر ایک سیشن کا انعقاد کیا۔ اس سیشن کا مقصد تمباکو کی صنعت کی دھوکہ دہی پر مبنی سوشل میڈیا مہمات کو بے نقاب کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر فعال اور مشہور نوجوانوں تک پیغام پہنچانا تھا۔
ملک عمران احمد، کنٹری ہیڈ کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں ہر روز تقریباً 1200 بچے سگریٹ نوشی شروع کرتے ہیں۔ تمباکو کی صنعت اپنی خطرناک مصنوعات کو فروغ دینے اور بچوں اور نوعمروں کو ان نقصان دہ مصنوعات خریدنے پر ابھارنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کر رہی ہے۔ نئی ٹیکنالوجی سے بناے گئے اشتہارات اور مشہور شخصیات کی شمولیت کی وجہ سے بچے تمباکو کی صنعت کی چالوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے کہ اپنے بچوں کے مستقبل کو بچانے کے لیے ہر قسم کی نئی تمباکو مصنوعات کے اشتہارات اور بچوں کو فروخت کرنے پر پابندی لگائی جائے۔
ڈاکٹر ضیاء الدین اسلام، کنٹری لیڈ (وائٹل اسٹریٹیجیز) نے بتایا کہ، پاکستان میں تمباکو نوشی کرنے والوں کا تناسب آن لائن اشتہارات اور تمباکو کی جدید مصنوعات کی بے دریغ فروخت کی وجہ سے بڑھ رہا ہے۔ صنعت نے بچوں کو ملک میں ہر جگہ ان خطرناک حد تک نشہ آور تمباکو کی مصنوعات تک آسان رسائی فراہم کی ہے۔ بچوں میں تمباکو کی مقبولیت کو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ بچوں کو ہر قسم کی فروخت اور خاص طور پر سوشل میڈیا پر اشتہارات پر پابندی لگائی جائے۔
خلیل احمد، پروگرام مینیجر (سپارک) نے بتایا کہ تمباکو کی صنعت نئے خریداروں کی تلاش میں ہے اور بچوں کو دھوکہ دینا ایک آسان ہدف ہے۔ تمباکو کی مصنوعات پر آن لائن اشتہارات اس صنعت کو سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کرکے بچوں کے ساتھ ہیرا پھیری کرنے کا ایک بہت بڑا پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔ حکومت ان وسیع آن لائن اشتہارات کا نوٹس لے اور اپنے بچوں کو بچائے کیونکہ ہمارے ملک کا مستقبل ان بچوں پر منحصر ہے۔
تقریب میں معروف نوجوان سوشل میڈیا انفلونزز نے شرکت کی جنہوں نے سپارک کی کوششوں کو سراہا اور پاکستانی بچوں کے تمباکو سے پاک اور صحت مند مستقبل کے لیے تمباکو کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
Back to top button