وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ جناب فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان سیلاب کی صورت میں ایک بدترین قدرتی آفت سے گزرا ہے
ملک کے 40 فیصد سے زائد کھیت زراعت سیلابی پانی میں ڈوب چکے ہیں ۔
اسلام آباد; عمرانہ کومل
وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ جناب فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان سیلاب کی صورت میں ایک بدترین قدرتی آفت سے گزرا ہے اور ملک کے 40 فیصد سے زائد کھیت زراعت سیلابی پانی میں ڈوب چکے ہیں ۔ وہ مصر کے شہر شرم الشیخ میں COP-27 کانفرنس میں ڈبلیو بی جی پویلین ایونٹ سے خطاب کر رہے تھے۔
کنڈی نے فورم کو بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ سیلاب سے تمام گھر اور ان کے گاؤں تباہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے کھنڈرات موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کا نتیجہ ہیں، اس لیےعالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس آزمائشی وقت میں پاکستان کی مدد کریں۔
معاون خصوصی نے سماجی تحفظ اور تخفیف غربت کے لیے حکومت پاکستان کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے فورم کو آگاہ کیا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی ) کے تحت 25000/- ہر اس گھرانے کو ادا کیے جا رہے ہیں جو غربت کی مخصوص سطح سے نیچے رہتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بی آئی ایس پی ایک موثر اور ڈیجیٹل پروگرام ہے جس کے ذریعے قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) کے ذریعے قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (این ایس ای آر) میں غربت کی سطح کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے فورم کو بی آئی ایس پی کی مختلف اقدامات جیسے اسکالرشپ اور نیوٹریشن پروگرام کے بارے میں بھی بریفنگ دی جن کا بنیادی مقصد صنفی مساوات اور تخفیف غربت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت ملک میں خواتین کی خواندگی کی حوصلہ افزائی کے لیے لڑکیوں کو زیادہ وظائف فراہم کرتی ہے۔