معاشیات
کورونا وبا نے ہوٹلوں میں کام کرنے والے دیہاڑی دار مزدوروں کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے کردیئے ۔موسم گرما جبکہ ملک بھر سے سیروتفریح کے شوقین شمالی علاقہ جات کا رخ کرتے اور یہان کی سیاحت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ ہوٹل انڈسٹری کے نفع کا سیزن ہوا کرتاہے جو کہ اب سال رواں میں کورونا کی وبا کی وجہ سے ویرانیوں کا شکار ہے اسی طرح ہوٹلوں میں کام کرنے والے ڈرائیورباورچی، بیرہ گیری ،صفائی کا عملہ ودیگر سٹاف پر مشتمل 92فیصد سے زائد عملہ گھروں میں فارغ بیٹھنے کی وجہ سے شدید ذہنی اضطراب کا شکار ہے جن میں 2سے 4فیصد خواتین سٹاف بھی شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کی حالیہ وباء کی وجہ سے پاکستان میں ہوٹلز کے 90 فیصد کمرے خالی ہونے کے باعث ہوٹل انڈسٹری کو مالی مسائل کا سامنا ہے۔اسی طرح بڑے ہوٹلوں کو ساتھ ساتھ چھوٹے چھوٹے ہوٹل ٹھیلے بھی ویران پڑے ہیں جن پر بھی دیہاڑی دار عملہ مامور ہوا کرتاہے ۔ روزنامہ بنجان سروے میں اپنے مسائل بتاتے ہوئے مختلف ہوٹلوں پر کام کرنے والے افراد ضیا، اجمل، جمیل، زرولی، اور خرم نے بتایاکہ ان ہم غریبوں کی جمع پونجی ختم ہوئے بھی چار چار ماہ گزرچکے ہیں جبکہ اب ہم قرضوں کے بوجھ تلے دب گئے ہیں دکاندار بھی ہمیں دیکھ کر کترانے لگے ہیں دووقت کی روٹی پوراکرنا خاندان بھر کی کفالت گھروں کے کرائے کیسے پورے کریں انہوں نے مطالبہ کیاکہ ان کو مالی مسائل سے محفوظ رکھنے کے لئے حکومت کو جلد از جلد ریلیف پیکج کا اعلان کیاجائے نے کہاریاست خان، علی رضا ، شاہد، خلیل، منور ، صدیق اور نعیم نے کہاکہ ہوٹلز ہاسپی ٹیلٹی کی صنعت کا اہم حصہ ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تھری سٹار ہوٹلوں کی تعداد 23 جبکہ فور سٹار ہوٹلز کی تعداد13 ہے ۔موسم گرما میں کورونا وائرس کے باعث ہوٹل انڈسٹری کا کاروبارٹھپ ہوکر رہ گیاہے جس کی وجہ سے ہوٹل مالکان کو ملازمین کی تنخواہوں اور یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی میں مسائل درپیش ہیں۔خدارا حکومت راست اقدامات اٹھائے ۔ ہوٹل کی صنعت سے وابستہ دیہاڑی دار، ملازمین یہاں تک کہ متوسط طبقہ کے ہوٹل مالکان شدید مالی وذہنی دباو کا شکار ہوگئے ہیں ۔ ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ شیف سدرہ ، ناہید ، اور کلثوم نے کہاکہ گھروں میں فاقے منڈلانے لگے ہیں خدارا ہم غریبوں کے مالی مسائل حل کئے جائیں ۔ جہاں تک ممکن تھا قرض لے کر گزارا کیااب تو کوئی عزیز رشتہ دار فون بھی نہیں اٹھاتا کہ کہیں ہم پھر ادھار ہی نہ مانگ لیں خدارا وزیر اعظم پاکستان اور متعلقہ حکام ہمارے مسائل حل کریں ۔ ہوٹل انڈسٹری سے وابستہ افراد نے تجویز پیش کی ہوٹل انڈسٹری کو بحران سے بچانے کیلئے حکومت کو چاہئے کہ وہ فی الفور ریلیف پیکج کا اعلان کرے جس کے تحت یوٹیلٹی بلزکی ادائیگی اور حکومتی ٹیکسز اور ڈیوٹیز کی ادائیگی کو موخر کیا جائے تاکہ ہوٹل انڈسٹری کے مالی مسائل کو کسی حد تک کم کیاجاسکے۔